مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سردار قاسم رضائی نے صوبۂ سیستان و بلوچستان کا ایرانی زمینی فوج کے کمانڈر کے ہمراہ دورہ کیا اور اس دوران گزشتہ روز کے تنازعات کا قریب سے جائزہ لیا۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور افغانستان کی مشترکہ سرحد پر افغان حکمران نے کئی مرتبہ غلطیاں کی ہیں اور گزشتہ روز بھی ان کی طرف سے غیر ضروری فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں جھڑپیں ہوئیں۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ روز ایران افغانستان مشترکہ بارڈر پر فائرنگ کے تبادلے سے ایرانی سیکورٹی فورسز کے ایک جوان شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے تھے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی ہے، کہا کہ سرحدی محافظوں نے گزشتہ روز افغانستان کی طرف سے فائرنگ کے معاملے کو بہتر انداز سے سنبھالا، لیکن بدقسمتی سے ایک جوان شہید جبکہ دو زخمی ہوئے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم ہمسایہ ممالک کو خبردار کرتے ہیں کہ ہماری سرحدیں دوستی کی سرحدیں ہیں، لہٰذا ہمیں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے پہلے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔
سردار قاسم رضائی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اب حالات کنٹرول میں ہیں، کہا کہ کل رات کوئی حملہ نہیں ہوا اور کل شام کی جھڑپیں ختم ہو گئی ہیں۔
آپ کا تبصرہ